خوبصورت سیاہ‘ چمکدار بال نہ صرف حسن میں اضافہ کا باعث بنتے ہیں بلکہ عورت کی شخصیت کو کرشماتی ٹچ عطا کرتے ہیں۔ آج کل کے دور میں البتہ بیشتر خواتین کے بال وقت سے پہلے سفید ہونا شروع ہوجاتے ہیں جو نہ صرف ان کے حسن کو دھندلا دیتےہ یں بلکہ ان کی خود توقیری کو بھی گھٹا دیتے ہیں۔
جب ادھیڑ عمری میں قدم رکھتے ہیں تو یہ ایک فطری عمل ہوتا ہے کہ بال سفید ہونا شروع ہوجاتے ہیں لیکن اگر یہ عمل وقت اور عمر سے پہلے شروع ہوجائے تو ہم اسے بیماری کہتے ہیں۔وقت سے پہلے بالوں کے سفید ہونے کے کئی ایک اسباب ہوسکتے ہیں۔ دیرینہ بیماری‘ جسم میں غذائیت کے عناصر کی کمی‘ ذہنی ٹینشن‘ سخت قسم کی ڈائٹنگ‘ تیز قسم کے صابن‘ تیز قسم کے شیمپو یا ہیئر اسپرے‘ ہیر ڈرائر کا بے شعوری سے استعمال‘ کیمیکلز کا بہت زیادہ استعمال اور نامناسب طریقے سے بالوں کی صفائی اور ان کا دھونا‘ بعض افراد میں یہ مسئلہ فطری طور پر موروثی بھی ہوسکتا ہے۔اس سے قطع نظر کہ آپ کے بال کس قسم کے ہیں‘ خشک‘ چکنے‘ نارمل‘ اسٹریٹ (سیدھے)‘ گھنگھریالے‘ رف یا ملائم‘ اگر آپ ان پرصحیح طور پر دھیان نہیں دیتیں اور ان کی مناسب دیکھ بھال نہیں کرتیں تو پھر وہ وقت سے پہلے سفید ہونا شروع ہوجائیں گے گو کہ کوئی بھی بالوں کے سفید ہونے کے عمل کو حقیقت میں روک نہیں سکتا البتہ چند عوامل کو ذہن میں رکھنےسے انہیں تیزی سے سفید ہونےسے بچایا جاسکتاہے۔باقاعدگی سے مالش (مساج): بال اگر سفید ہونے لگیں تو ان میں ہفتے میں کم از کم ایک بار تیل کی مالش ضرور کریں۔کیمیکل بھرے شیمپو کا استعمال: اگر آپ نے اس صحیح قسم کے شیمپو کا استعمال نہیں کیا جو آپ کے بالوں کیلئے نہایت ہی موزوں ہو تو تب بھی آپ کے بال جلد سفید ہونا شروع ہوجائیں گے۔ اس لیے یہ پتہ لگانا نہایت ضروری ہے کہ آپ کے بال آیاچکنے‘ خشک یا نارمل ہیں۔ ایسا شیمپو استعمال کریں جو کہ آپ کے بالوں کی قسم کے لیے سب سے بہتر سوٹ کرے۔ لہٰذا اس کے کوشش کریں ہربل شیمپو ہی استعمال کریں یہ سب سے بہترین اور اس کا سائیڈ ایفکیٹ بھی کوئی نہیں ہوتا۔نارمل بال: آج کل بازار میں ایسے بے شمار شیمپو دستیاب ہیں کہ جن میں ڈھیروں ڈٹرجنٹ ہوتا ہے جس کی بنا پر وہ جھاگ پیدا کرتے ہیں‘ ایسے شیمپو ’’ہارڈ شیمپو‘‘ کہلاتے ہیں۔ ہارڈ شیمپو کا استعمال بالوں کی نمی کو ضائع کردیتا ہے جس سے ان کی قدرتی چمک ختم ہوجاتی ہے اور وہ روکھے اور خشک ہوجاتے ہیں۔ ایسے بال جلد سفید ہونے کی جانب مائل رہتے ہیں۔ اس لیے آپ کو چاہیے کہ اگر آپ کے بال نارمل ہیں تو شیمپو کا استعمال نہ کریں۔چکنے بال: چکنے بال بہت تیزی سے گندے ہوجاتے ہیں اور انہیں بار بار شیمپو کرنے کی ضرورت رہتی ہے۔ ایسے بالوں کیلئے ہربل لیمن شیمپو آئیڈیل ہوتا ہے۔ لیمن شیمپو بالوں میں سے چکناہٹ دور کردیتا ہے‘ چکنے بالوں میں عام سا شیمپو استعمال کرنے سے ریت اور گندگی کے ذرات با آسانی دھل کر نہیں نکلتے۔ جس کے نتیجے میں بال کثیف اور غیرصحت مند دکھائی دیتے ہیں اور وقت سے پہلے سفید ہونے لگتے ہیں۔ چکنے بالوں والے افراد کو فرائی کی ہوئی اور مصالحہ دار غذاؤں سے گریز کرنا چاہیے۔خشک بال: بالوں کو قبل از وقت سفید ہونے کے عوام میں سے ایک ان کا روکھا پن ہے‘ خشک بالوں کیلئے نہانے سے ایک یا دو گھنٹہ پہلے بالوں میں اچھی طرح تیل کا مساج کرنا بہت ضروری ہے۔ خشک بالوں کیلئے کبھی بھی غلط یا کیمیکل سے بھرا شیمپو استعمال نہ کریں۔کنڈیشنر: ہر قسم کے بالوں کیلئے کنڈیشنر ضرور استعمال کرنا چاہیے۔ کنڈیشنر کے بغیر شیمپو کا باقاعدہ استعمال بالوں کو روکھا کردیتا ہے جس کے نتیجے میں وہ اپنی قدرتی چمک دمک کھو دیتے ہیں اور ان کی نمی بھی ضائع ہوجاتی ہے۔ کنڈیشنر‘ بالوں میں نمی کی درست سطح (لیول) کو برقرار رکھنے میں ایک اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ آپ کو مارکیٹ سے کیمیکل بھرے کنڈیشنر مل جاتے ہیں مگر ہم آپ کیلئے گھریلو ساختہ کنڈیشنربنانے کا طریقہ بتاتے ہیں وہ
استعمال کریں جو کہ فائدہ مند ہونے کے ساتھ مقدور بھی بنے۔عام قسم کے بالوں کیلئے: تین انڈوں کو پھینٹ لیں اور اس میں دو چھوٹے چمچ زیتون کا تیل اور ایک چھوٹا چمچ سرکہ مکس کردیں۔ اس پیسٹ کو صحیح طور پر اپنے بالوں پر لگالیں اور آدھ گھنٹے لگا رہنے دیں‘ پھر شیمپو کرلیں۔ کنڈیشنر کو مہینے میں ایک بار استعمال کریں۔چکنے بالوں کیلئے: ایک عدد لیمن کا جوس نچوڑ لیں اور ایک چھوٹا چمچ سرکہ کے ساتھ پانی کے ایک کپ میں ملادیں۔ بالوں کو شیمپو کرلیں اور پھر گیلے بالوں میں اس مکسچر کو اچھی طرح سے لگادیں۔ پھر انگلیوں کی پوروں کی مدد سے اپنی کھوپڑی پر پانچ منٹ تک اس کی مالش (مساج) کریں۔ پھر صاف پانی سے انہیں دھولیں۔ اس کنڈیشنر کو ہفتے میں ایک مرتبہ استعمال کریں۔چکنے بالوں کیلئے: انڈے کی سفیدی یا لیمن نہایت ہی عمدہ کنڈیشنر ہے‘ اسے بھی گیلے بالوں پر پانچ منٹ تک استعمال کریں اور پھر پانی سے دھولیں۔ خشک‘ روکھے بالوں کیلئے: ایک چمچ زیتون کا تیل انڈے کی زردی میں اچھی طرح سے مکس کرکے استعمال کریں۔ شیمپو کرلیں اور اپنے بالوں کو دھولیں۔ پھر اس کنڈیشنر کو گیلے بالوں پر لگائیں اور پانچ منٹ تک مساج کریں۔ پھر اپنے بالوں کو صاف پانی سے دھوڈالیں۔ اس کنڈیشنر کو ہفتے میں صرف ایک مرتبہ استعمال کریں‘ اگر آپ اپنے بالوں میں انڈا لگانا گوارا نہیں کرتیں تو اس کی جگہ دہی استعمال کرلیں۔ بالوں پر دہی لگانے کے بعد انہیں دو گھنٹوں کیلئے چھوڑ دیں‘ پھر شیمپو کرلیں۔کنگھی باقاعدگی سے کریں: بالوں میں کنگھی دن میں کم از کم تین مرتبہ کریں۔ کنگھی کرنا ایک اچھی ورزش ہے کیونکہ یہ دوران خون کو جاری رکھتی ہے جس کے نتیجے میں بال صحت مند رہتے ہیں۔ بالوں میں کنگھی ہمیشہ اوپر سے نیچے کی جانب کریں۔ گیلے بالوں میں کنگھی کبھی مت کریں۔ دوسروں کی کنگھی‘ تولیا اور تکیہ استعمال کرنے سے گریز کریں۔ پندرہ دن بعد ایک بار کنگھی ضرور اچھی طرح دھولیا کریں۔غذا میں گوشت‘ مچھلی‘ سویابین‘ سرخ لوبیا‘ چنا اور تمام قسم کی دالیں کھائیں۔ تازہ پھل‘ دودھ‘ سبزیاں کھائیں۔ پروٹین کی کمی سے بال کمزور ہوجائیں گے اور وہ گرنا اور سفید ہونا شروع ہوجائیں گے۔
کیمیکلز سے ہوشیار رہیں: اپنے بالوں پر کسی قسم کی ڈائی (رنگ)‘ ہیئر اسپرے یا کسی بھی قسم کا لوشن لگانے سے اجتناب کریں۔ اگر بالوں کی ایک یا دو لٹیں سفید ہوگئی ہیں تو بہتر یہی ہوگا کہ آپ ہیئر ڈائی (باقی صفحہ نمبر34پر )
(بقیہ:بالوں کو سفید ہونےسے بچانے کیلئے کارآمد اور مفید مشورے)
کی بجائے دیسی عام کھلی مہندی (دیسی حنا) استعمال کریں۔ ڈائی تو سیاہ بالوں کو بھی سفید کردیتی ہے۔پرمنگ ہیئر میں جو لوشن استعمال ہوتا ہے وہ اتنا تیز ہوتا ہے کہ وہ قدرتی چمک اور نمی کو ضائع کردیتا ہے۔ ذہنی تناؤ: بالوں کے وقت سے پہلے سفید ہونے کے اہم اسباب میں سے ایک ذہنی ٹینشن بھی ہے‘ خوش رہا کریں اور غیرضروری فکرات اور الجھنوں سے نجات حاصل کرنے کی کوشش کیاکریں۔ گرم پانی: بالوں کو کبھی بھی گرم پانی سے ہرگز نہ دھوئیں‘ بالوں کو تیز دھوپ سے بچائیں۔ جادوئی پروڈکٹس سے ہوشیار رہیں:۔ اکثر مینوفییکچرز یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ ان کی پراڈکٹ استعمال کرنے سے آپ کے سفید بال آدھے گھنٹے میں کالے ہوجائیں گے اس قسم کی چال میں ہرگز نہ آئیں۔ ایسی کوئی بھی پراڈکٹ نہیں جو آپ کے سفید بالوں کو مستقل طور پر سیاہ کردے۔ نہ ہی کبھی ایسا‘ تیل‘ مہندی (حنا) یا کوئی بھی پروڈکٹ استعمال کریں جس کے بارے میں دعویٰ کیا گیا ہو کہ وہ آپ کے بالوں کی سفیدی کو ختم کردیں گے۔ ا
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں